Profile
مرزا شیخ علی کا مقبرہ (Mirza Sheikh Ali Tomb)
قیام: 1588 عیسوی
مقام: ہیلاں , ضلع منڈی بہاءالدین، پنجاب، پاکستان
تاریخی پس منظر:
مرزا شیخ علی کا مقبرہ مغل بادشاہ جلال الدین محمد اکبر (1556–1605) کے دورِ حکومت میں تعمیر ہوا۔
یہ مقبرہ ایک مغلیہ سپہ سالار مرزا شیخ علی کی یاد میں بنایا گیا جو گکھڑ قبائل کے خلاف جنگ میں شہید ہوئے۔
مقبرے کے اندر موجود کتبے پر درج ہے کہ اس کی تکمیل 1588 عیسوی میں ہوئی۔
یہ مقام نہ صرف منڈی بہاءالدین کی تاریخی شناخت ہے بلکہ مغلیہ طرزِ تعمیر کا ایک نایاب نمونہ بھی ہے۔
فنِ تعمیر اور ساخت:
مقبرہ آٹھ کونوں (Octagonal Design) پر مشتمل ہے، جس کا قطر تقریباً 21 میٹر ہے۔
چار اطراف پر بڑے پِشتاق (Pishtaq) دروازے بنائے گئے ہیں جبکہ متبادل اطراف میں خوبصورت نقشی طاقچے (Niches) ہیں۔
اندرونی حصہ چوکور ہال پر مشتمل ہے جس کی چھت پر گنبد نما گولائی ہے۔
اس طرزِ تعمیر کو ’’ہشت بہشت‘‘ (Hasht Bihisht) یعنی ’’آٹھ بہشت‘‘ پلان کہا جاتا ہے، جو تیموری دور کے بعد کے مغلیہ فنِ تعمیر کی پہچان ہے۔
تزئین و آرائش:
بیرونی سطح پلستر شدہ ہے اور ماضی میں اس پر خوبصورت پینٹنگز اور نقش و نگار موجود تھے۔
جنوبی پِشتاق پر آج بھی کچھ پھولدار نقوش اور پرندوں کی تصاویر مدھم حالت میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
چاروں داخلی دروازوں کے اوپر سرخ رنگ میں کلمہ طیبہ کندہ ہے۔
گنبد کا بیرونی حصہ ممکنہ طور پر پہلے سنگِ مرمر یا فائن اینٹوں سے مزین تھا جو وقت کے ساتھ ختم ہو گیا۔
موجودہ حالت:
مقام نسبتاً تنہائی میں واقع ہونے کے باعث جدید تعمیرات سے محفوظ رہا ہے۔
تاہم، اندرونی اور بیرونی دیواروں پر گرافیٹی اور نقاشی کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
اگرچہ وقت اور موسم نے اس کی رونق کو متاثر کیا ہے، مگر اس کی معماری اور تاریخی اہمیت آج بھی برقرار ہے۔
تاریخی اہمیت:
مرزا شیخ علی کا مقبرہ مغلیہ دور کی فنِ تعمیر، جمالیات اور مذہبی اثرات کا ایک عظیم مظہر ہے۔
یہ منڈی بہاءالدین کی تاریخی شناخت اور ثقافتی ورثے کا ایک لازوال حصہ ہے، جو سیاحوں اور تاریخ کے شائقین کے لیے ایک اہم مقام ہے۔
Map
Loading…
No Records Found
Sorry, no records were found. Please adjust your search criteria and try again.
Maps failed to load
Sorry, unable to load the Maps API.

